اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ، تو میں تمہارا


اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ، تو میں تمہارا
یا اس پہ مبنی کوئی تاثر کوئی اشارا، تو میں تمہارا
غرور پرور، انا کا مالک، کچھ اس قسم کے ہیں نام میرے
مگر قسم سے جو تم نے اک نام بھی پکارا ، تو میں تمہارا
اگر میں جیتا تو تم ہو میرے، اگر میں ہارا ، تو میں تمہارا
تم اپنی شرطوں پہ کھیل کھیلو، میں جیسے چاہوں لگاؤں بازی
تمہارا عاشق، تمہارا مخلص، تمہارا ساتھی، تمہارا اپنا
ہمارا گردش میں ہے ستارا، ہے بات معمولی، سی یہ سمجھو
رہا نہ ان میں سے کوئی دنیا میں جب تمہارا ، تو میں تمہارا
کہ جونہی آئے گامیرے قابو میں یہ ستارہ ، تو میں تمہارا
عامر امیرؔ
یہ کس پہ تعویز کر رہے ہو؟یہ کس کو پانے کے ہیں وظیفے؟
تمام چھوڑو بس ایک کر لو جو استخارہ ، تو میں تمہارا

Comments

Popular posts from this blog

تم نے مجھ کو لکھا ہے، میرے خط جلا دیجے

میرا ضمیر میرا اعتبار بولتا ہے | راحت اندوری