"مسئلہ فلسطین اور مسئلہ گلگت بلتستان " رینچن لوبزانگ

رینچن لوبزانگ کی وال سے


فلسطین کا مسئلہ مذہبی ہو یا سیاسی اس بات سے کوئی زی ہوش اور دردمند انسان (مسلم و غیر مسلم) انکار نہیں کر سکتا کہ فلسطینی مظلوم ہیں اور اسرائیل ظالم ...
لہذا ان سے اظہار ہمدردی عین انسانیت ہے...
بس ایک گزارش ہے کہ جس طرح ایرانی رہبران نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں اپنی دردمندی پوری طاقت اور جرات کے ساتھ ساری دنیا تک پہنچائی ،اور گلگت بلتستان سمیت پوری دنیا کے شیعوں اور حق پرستوں نے اس پر لبّیک کہا .بالکل اسی طرح ہم گلگت بلتستان کے بے آئین ،محکوم اور فلسطینیوں کی ہی طرح اپنی ہی زمینوں سے جبری بے دخلی سے دوچار مستعف عوام ایرانی رہبر انقلاب اسلامی سے بجا طور پر یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کی طرح انکے دکھوں کے مداوے کے لیے بھی اسی شد و مد سے ضرور آواز اٹھائیں گے ...
اور یہ مطالبہ بالکل جائز یوں ہے کہ ہم گلگت بلتستانی شیعہ ایرانی رہبر کو اپنا رہبر (مذہبی سیاسی دونوں لحاظ سے )مانتے ہیں اور انکے ہر چھوٹے بڑے فرمان پر (خواہ اس کا ہم سے واسطہ ہو یا نہ ہو)
"جان بھی قربان ہے "
کہتے ہیں !!!

Comments

Popular posts from this blog

اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ، تو میں تمہارا

تم نے مجھ کو لکھا ہے، میرے خط جلا دیجے

میرا ضمیر میرا اعتبار بولتا ہے | راحت اندوری