ہم کسی فیکٹری کے مزدور نہیں کہ ہر سال نئے پیکج اور آرڈر مسلط کیا جائے، گلگت بلتستان مسئلہ کشمیر کا تیسرا فریق ہے۔ نواز خان ناجی


رکن اسمبلی نواز ناجی نے کہا ہے کہ ہم نے آرڈر 2009کو بھی مسترد کرکے اس کی کاپی کو اسلام آباد میں نزر آتش کیا تھا اور آرڈر

 2018کو بھی مسترد کرکے وزیر اعظم کے سامنے ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔ ہم کسی فیکٹری کے مزدور نہیں کہ ہر سال نئے پیکج اور آرڈر کے ذریعے ہمارے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے دو ملین عوام اپنے بنیادی آئنی حقوق کے لیے برسرپیکار ہے گلگت بلتستان کو جوبھی دیاجائے  ملک کی اسمبلی سے منظور کرکے دیا دیا ئے ایک صدر کے دستخط سے جاری آرڈر کی کوئی اوقات ہے اور نہ ہم اسے تسلیم کریں گے انہوں نے کہا ہماری جدوجہد کسی پارٹی یا حکومت کے خلاف نہیں بلکہ ہم اس نظام کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں جس سے گلگت بلتستان ہر دور میں مشکلات کاشکار رہا ہے گلگت بلتستان میں شعوری انقلاب آچکا ہے اب یہاں کے نوجوانوں کو جعلی حکم ناموں سے خاموش نہیں کرایاجاسکتا ۔ گلگت بلتستان مسئلہ کشمیر کا تیسرا فریق ہے ہم شروع روز سے یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک گلگت بلتستان کو مکمل داخلی خودمختاری دی جائے۔ نواز ناجی نے کہا کہ موجودہ آرڈر بھی تمام آرڈروں کی طرح دھوکہ اور حقوق غصب کرنے کا تحریری حکم نامہ ہے جسے ہم یکسر مسترد کرتے ہیں اور ہمارا شروع دن سے مطالبہ رہا ہے کہ خطے کو آزادکشمیر طرز کا سیٹ دیا جائے اور علاقے کو مکمل داخلی سطح پر خود مختار بنایا جائے۔


Comments

Popular posts from this blog

اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ، تو میں تمہارا

تم نے مجھ کو لکھا ہے، میرے خط جلا دیجے

میرا ضمیر میرا اعتبار بولتا ہے | راحت اندوری