تحریر، ،(محمد اسماعیل حمزہ )


تحریر، ،(محمد اسماعیل حمزہ )
میرا چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ آب پی آئی اے کی کرایہ پر نوٹس لے کر اپنے اور حکومت کا وقت ضائع نہیں کریں اور گلگت بلتسان کے عوام کو بےوقوف بنا رھے ھو۔72 سالوں سے ہر5 سالوں میں آنے والی حکومتوں نے ہمیں غلامی میں رکھا گیا ہے آب بھی اس طرح ہمیں غلامی میں نہ رکھیں۔
1947 میں سب سے پہلے قائداعظم اور 1973 میں بھٹو نے ہمارے ساتھ سب سے بڑا ظلم کیا ۔ھم نے اپنے علاقے کو خود آذاد کروایا اور اس وقت قائداعظم محمد علی جناح کو تحفہ پیش کیا ۔اس وقت قائداعظم کو چاہیے تھا کہ ہمیں بھی دوسرے صوبوں کی طرح حقوق دریں ۔تحفہ کے جواب میں قائداعظم محمد علی جناح نے اب تک ہمیں غلامی کی حالت میں رکھا ۔اس حالت کے ذمہ دار قائداعظم محمد علی جناح ہیں ۔جناب چیف جسٹس آف پاکستان صاحب گلگت بلتسان کی قوم دنیا کی واحد قوم جو پیارا اور محبت سے اپنے حقوق کی پامالی اور غلامی کو برداشت کر رھی ھے ۔چیف جسٹس آف پاکستان صاحب آگر آپ میر ہے جگہ پر ھوتا اور میں اب کے جگہ پر ھوتا تو اب بھی میری طرح غلامی کی حالت میں ھوتے اور اب مجہے سے حقوق کی درخواست کرتے ۔
میں اب کو موجودہ حالات کا ذکر کروں ۔چیف جسٹس صاحب 25 جولائی 2018 کو پاکستان میں الیکشن ہوئے دن بھر پورے پاکستان سے لوگوں نے ودٹ کاسٹ کیا ۔ میرے اوقات صرف TV پر لوگوں کو دیکھتا گیا۔مگر اس غلام کے پاس صرف ایک ہی سوال تھا۔کیا میں پاکستانی نہیں ھو ۔میری اس ملک کولی اہمیت نہیں ۔
۔چیف جسٹس صاحب میرا ایک دوست نے پوچھا ۔آپ ودٹ کس کو کاسٹ کرنا چاہتے ھو۔میرے پاس اس وقت سوال کا جواب بھی نہیں تھا۔میرے پاس دو جواب تھے ۔میرا پہلا جواب تھا میں پاکستانی نہیں ھو ۔میرا دوسرا جواب تھا ۔میں اس وقت پاکستان کا غلام ھوں۔ دوست نے کہا سب پاکستانی دوٹ کاسٹ کر رھے ھین۔اور اب نہیں ۔مہجے آس وقت بزا افسوس ہوا ۔اور اس وقت دوست کے سوال کا جواب بھی نہیں تھا۔گلگت بلتسان کے عوام نے 1947 سے اب بہت قربانیاں دی ہیں ۔
جناب چیف جسٹس آف پاکستان صاحب ھم نے کشمیریوں سے آرزدی حاصل کی ہے ۔تو ھم اس وقت کسطرح کشمیر کا حصہ ہے ۔میں آب سے سوال کرتا ھوں ۔پاکستان اور بھارت نے برطانیہ سے آرزدی حاصل کی ہے ۔کیا اس وقت پاکستان اور بھارت برطانیہ کے حصہ ھیں ۔اگر نہیں ھے تو پر گلگت بلتسان کسطرح کشمیر کا حصہ ہے ۔
میرا سوال اب سے ھے جناب چیف جسٹس آف پاکستان صاحب اب مہجے جواب دو ۔میں پاکستانی ھوں یا نہیں ۔
جناب چیف جسٹس آف پاکستان صاحب میرا دوسرے سوال یہ ہے کہ کیا دنیا میں کوئی ایسی قوم ھے۔ جو بے آہین ،حقوق کی خلاف ورزی ھوتے ھو بھی پاکستان زندہ بوتی ھے۔جناب چیف جسٹس آف پاکستان صاحب آب دنیا کے کسی بھی کونے کونے میں اسی قوم نہیں ملے گی ۔
میں ان سوالات کے جوابات کون دیں گا۔

Comments

Popular posts from this blog

اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ، تو میں تمہارا

تم نے مجھ کو لکھا ہے، میرے خط جلا دیجے

میرا ضمیر میرا اعتبار بولتا ہے | راحت اندوری